Olive – سیاہ زیتون – سبز زیتون

زیتون

سیاہ ہو یا سبز

ہوتا ہے صحت بخش

دل کی بیماریوں کی شدت اور اس کے باعث ہونے والی اموات کے اعتبار سے دنیا بھر کی خواتین آبادی میں تناسب کے لحاظ سے مردوں کے مقابلے میں کچھ زیادہ ان امراض کے امکان رکھتی ہیں۔ ان کی اکثریت مردوں کے مقابلے میں کم متحرک اور زیادہ مسائل کا شکار ہیں۔ خواتین کے لئے ورزش کا تصور بھی کم پایا جاتا ہے۔ موٹا پے کا شکار بھی خواتین کی اکثریت ہے۔ امراض قلب سے بچاؤ کے لئے چکنائی کا درست انتخاب ضروری ہے۔ اب تک کی تحقیق کے مطابق جن خطوں میں زیتون کا تیل استعمال ہوتا ہے وہاں دل کی بیماریوں کی شدت نہایت کم ہے، طویل عمر جینے والے صحت مند افراد بھی انہی علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں۔

زیتون کو غذا میں شامل کرنے سے کینسر کا خطرہ بھی ٹل جاتا ہے۔

خطے کی غذا کا 30 سے 40 فیصد حصہ چکنائی پر مشتمل ہوتا ہے Mediterranean  مگر نصف سے زیادہ چکنائی کی اچھی قسم پر مشتمل ہوتا ہے جس میں ثابت زیتون اور ان کا تیل شامل ہے۔

پایا جاتا ہے جو دل کے لئے بے حد مفید ہے۔ Oleic Acid  زیتون میں ایک مخصوص

Olive

یہ خراب قسم کی چکنائی کے بجائے اچھی قسم کی چکنائی خون میں خراب کولیسٹرولکی مقدار کو گھٹا کر امراض قلب کے خطرات کو کم کرتے ہیں۔ (LDL)

زیتون کا تیل ہو یا ثابت دونوں ہی چکنائی کی ایک اور قسم ٹرائی گلیسرائیڈز کی زیادتی کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس کا ایک اہم فائدہ اچھے کولیسٹرول میں اضافہ ہونا ہے۔ اگر نشا ستے کے بدلے زیتون کے تیل جیسی اچھی چکنائی استعمال کر لی جائے تو ٹرائی گلیسرائیڈز کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔

ہر روز دو دانے زیتون یا اس کے تیل میں تیار غذائیں کھانے سے کولیسٹرول خون کی نالیوں میں جمع ہونے کے لئے جگر کی جانب واپس ہو جاتا ہے اس طرح دل کی بیماریوں کے خدشات کم سے کم ہونے لگتے ہیں۔

اس میں موجود   Tocopherols یعنی وٹامن  E-عارضہ قلب کے خطراتی عوامل کو کم کر دیتا ہے۔

فینولزاس انزائم کو روکتا ہے جو کینسر پیدا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ سوزش بھی کم کرتا ہے۔

ہائیڈروکاربن رسولی بننے کے عمل کو روکتے ہیں۔

Sterols ایسا جز ہے جس کے خون میں چکنائی کو کنٹرول کرنے کے مثبت اثرات ہوتے ہیں۔

بلڈپریشر نارمل رکھنے اور معیاری وزن حاصل کرنے کے لئے بھی زیتون نہایت مجرب غذائی نسخہ ہے۔

 

Olive

 

زیتون کا تیل

دل کے دورے سے بچاؤ کے لئے سادہ روٹی پر زیتون کا تیل لگا کر کھایا جانا مفید ہو گا۔ یہ ایک مشورہ ہے گلاسگو یونیورسٹی کے تحقیقی ماہرین جو بحیرہ روم کے  علاقے کی خوراک Mediterranean Diet کی افادیت پر غور و خوض کر رہے تھے۔ اس خوراک کا لازمی جزو زیتون اور اس کا تیل ہوتا ہے۔

گلاسگو یونیورسٹی اور ایک جرمن فرم کے ماہرین طب نے 69 مردوں اور خواتین کے ایک گروپ کے دلوں پر زیتون کے تیل کے اثرات کا جائزہ لیا تھا۔ یہ لوگ عام تیل استعمال نہیں کرتے تھے۔ ان رضا کاروں کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا تھا اور ان سے کہا گیا تھا کہ وہ روزانہ 20 ملی لیٹر  تیل اپنےکھانوں میں لگاتار چھ ہفتوں تک استعمال کریں۔ انہیں یہ اختیار دیا گیا تھا کہ وہ اپنی پسند کے مطابق کم یا زیادہ    Phenolics والا تیل منتخب کر سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ فینولک نباتات میں پایا جانے والا ایک قدرتی مرکب ہے جو زیتون میں بھی ہوتا ہے اور باور کیا جاتا ہے کہ زیتون کا تیل اسی خوبی کی بناء پر دل  کی بیماریوں سے بچاتا ہے۔ ریسرچ ٹیم نے اس سلسلے میں ایک نئی تشخیصی ٹیکنالوجی استعمال کی جس کے تحت   Urine کے  نمونوں کا معائنہ کیا گیا تاکہ   Peptides کی سطح جانچی جا سکے۔ یہ دراصل پروٹین کی ٹوٹ پھوٹ کے نتیجے میں بنتے ہیں اور مختلف بیماریوں مثلاً قلبی شریانی امراض    Coronary Artery Diseases کی نشاندہی کرتے ہیں۔ اس نئی ٹیکنالوجی کو Proteomicsکہتے  ہیں جو پروٹینز کی تبدیل شدہ سطح کو گرفت  میں لاتے ہیں جن سے مختلف بیماریوں کی علامتیں سامنے آنے سے پہلے پتا چل جاتا ہے۔

Olive

تحقیق کے نتائج سے پتا چلا کہ جن افراد نے کم فینول والا تیل استعمال کیا تھا انہیں زیادہ فینول والوں کے مقابلے میں برائے نام کا فائدہ پہنچا تھا۔ واضح رہے  کہ زیتون کے تیل میں اومیگا-6 چکنائیاں ہوتی ہیں جو صحت بخش Polyunsaturated تصور کی جاتی ہیں۔ امراض قلب اور آتھرائٹس جیسی

بیماریوں کے رد عمل میں جسم کو سوزش سے بچاتی ہیں۔ زیتون کا تیل خواہ کم فینول والا ہو یہ بھی مفید اور صحت بخش ہوتا ہے